Posts

Showing posts from December, 2023

افسانہ نمبر 550 : چھتری، افسانہ نگار: ٹُووِ ڈِٹلیوسن (ڈنمارک)، مترجم : عقیلہ منصور جدون (راولپنڈی)

Image
عالمی ادب کے اردو تراجم (انتخاب افسانہ) افسانہ نمبر 550 : چھتری افسانہ نگار: ٹُووِ ڈِٹلیوسن (ڈنمارک) مترجم : عقیلہ منصور جدون (راولپنڈی) ہیلگا کی توقعات غیر معقول طور پر ——ہمیشہ ——زندگی سے جو کچھ وہ دے سکتی تھی ،اس سے زیادہ رہیں ۔ ان جیسے لوگ ہمارے درمیان موجود ہیں ، جو بظاہر دوسرے لوگوں سے جو اپنے معاملات فطری طور پر طے کرتے ہیں اور اپنے ماحول کو دیکھتے ہوے ٹھیک ٹھیک اندازہ لگاتے ہیں ،سے مختلف نظر نہیں آتے ۔ جو دنیا میں کرنا چاہتے ہیں کر سکتے ہیں ۔لیکن ہیلگا کی استطاعت ان تین عوامل میں بالکل اوسطاً تھی ۔جب اسے شادی کے حوالے سے دیکھا جانے لگا تو وہ چھوٹی بے رنگ نوجوان لڑکی تھی ، تنگ ہونٹ اوپر کو اٹھی ہوئی ناک ،بس ایک ہی اچھا نقش اس کی سوال پوچھتی بڑی بڑی آنکھیں تھیں ۔جنہیں اس میں دلچسپی لینے والا خوابیدہ کہہ سکتا تھا ۔لیکن اگر کوئی ہیلگا سے پوچھتا کہ وہ کیا خواب دیکھتی ہے تو وہ ضرور شرمندہ ہو جاتی ۔ اس نے کبھی کسی قسم کی خاص صلاحیت کا مظاہرہ نہیں کیا۔ سرکاری سکول میں کارکردگی بس مناسب ہی رہی ۔گھریلو کام میں اس کی کارکردگی اچھی تھی ۔سخت محنت کر لیتی تھی ۔یہ خاصیت اس کے خاندان کے لئے ا...

افسانہ نمبر 549 : ایک سیارہ کرائے پر دست یاب ہے، افسانہ نگار : یوس (کیوبا)، مترجم : محمد فیصل (کراچی)

Image
  عالمی ادب کے اردو تراجم (انتخاب افسانہ) افسانہ نمبر 549 : ایک سیارہ کرائے پر دست یاب ہے افسانہ نگار : یوس (کیوبا) مترجم : محمد فیصل (کراچی) ’’ادھر آئیےخواتین وحضرات! اس طرف ‘‘۔ ’’برا مت مانئیے گا، مگر صرف زینائیڈز ہی اس طرف آنے کی زحمت کریں۔یہ پیش کش انسانوں کے لیے نہیں ہے۔ وہ ہم سے دور ہی رہیں تو بہتر ہے‘‘۔ ’’ایک ایسا سنہری موقع جسے آپ ضائع نہیں کر سکتے‘‘۔ ’’ایک ایسی پیش کش جسے آپ ٹھکر ا نہ پائیں گے‘‘۔ ’’ایک سیارہ کرائے پر حاصل کریں‘‘! ’’ایک مکمل سیارہ، سمندروں، پہاڑوں، گلیشئیرز اور صحرائوں کے ساتھ۔ میدانوں اور جنگلوں سمیت‘‘۔ ’’ایک سیارہ، اپنے موسموں ، نباتات و حیوانات ، معدنیات اور اپنے چاند کے ساتھ‘‘۔ ’’اور سب سے بڑھ کر اپنی ذہین آبادی کے ہم راہ‘‘۔ ’’ایک عمدہ موقع جسے آپ گنوا نہیں سکتے‘‘۔ ’’کرائے پر دست یاب ، ایک سیارہ، اپنے تاب ناک ماضی کے ساتھ، یادگاروں اور عجائبات کے ہم راہ۔ اپنے نادر فنون لطیفہ اور بھرپور تہذیبی و ثقافتی ورثے سمیت‘‘۔ ’’ایک سیارہ ، اپنی روح اور مستقبل پر بھروسے کے ساتھ‘‘۔ ’’یہ سیارہ سب سے زیادہ بولی لگانے کو غیر معینہ مدت کے لیےکرائے پر دے دیا جائے گا...

افسانہ نمبر 548 : کنکریٹ کے انباروں کے ادھر، تحریر : جمال میر صادقی (ایران)، مترجم : نیر مسعود (بھارت)

Image
                                                                                                                   عالمی ادب کے اردو تراجم (انتخاب افسانہ) افسانہ نمبر 548 : کنکریٹ کے انباروں کے ادھر تحریر : جمال میر صادقی (ایران) مترجم : نیر مسعود (بھارت) ایک دن صبح مسٹر عارفی دفتر جانے کے لیے گھر سے نکلے تو ان کے ساتھ یہ عجیب معاملہ پیش آیا۔ مسٹر عارفی شہر کے شمالی علاقے میں جدید وضع کے ایک نو تعمیر مکان میں اپنے بیوی بچوں کے ساتھ رہتے تھے۔ ان کی عمر چالیس پینتالیس سال کی رہی ہوگی۔ چھوٹا قد، ڈھلکے ہوئے کندھے، پچکا ہوا پیٹ، دبلا بدن، چلتے میں ان کے ہاتھ دونوں طرف بے جان سے جھولتے رہتے تھے۔ مسٹر عارفی تھوڑا آگے جھک کر تیز تیز قدموں سے چلتے تھے۔ ان کے بدن کی خمیدگی ان کی پرچھائیں میں بھی ظاہر ہوتی تھی ...