افسانہ نمبر 677 : نیا کھاتہ || تحریر : جیفرے آرچر (برطانیہ) || اردو ترجمہ : پیروز بخت قاضی

 افسانہ نمبر 677 : نیا کھاتہ

تحریر : جیفرے آرچر (برطانیہ)
اردو ترجمہ : پیروز بخت قاضی (لاہور)



جب اگناٹئیس اگر بی کو نائیجیریا کا وزیر خزانہ مقرر کیا گیا تو کسی نے خاص توجہ نہ دی۔ مایوس لوگ کہتے تھے کہ وہ سترہ سالہ عرصہ کے دوران ستر ہواں وزیر خزانہ تھا۔
پارلیمنٹ میں اپنے پہلے پالیسی بیان میں اس نے وعدہ کیا کہ وہ رشوت خوری اور بد عنوانی کا خاتمہ کر دے گا۔ اس نے شہریوں کو خبردار کیا کہ کوئی عہدہ دار خود کو محفوظ نہیں سمجھ سکتا جب تک وہ بے داغ زندگی بسر نہ کرتا ہو۔ اس نے اپنی تقریر ختم کرتے ہوئے کہا کہ "میں نے ملک سے گندگی کے خاتمہ کا مصم ارادہ کر لیا ہے۔“
وزیر کی تقریر کا یہ اثر ہوا کہ مشہور روزنامہ لاگوس ٹائمز نے اس کا ذکر تک نہ کیا۔
غالبا ًاخبار کے ایڈیٹر کا خیال تھا کہ چونکہ سابقہ سولہ وزیروں کی تقریریں تفصیل سے چھپ چکی ہیں اس لیے قارئین سمجھیں گے کہ وہی باتیں بار بار دہرائی جا رہی ہیں۔ جو وہ پہلے بھی سن چکے ہیں۔
البتہ اگنا ٹیکس اس بات سے بددل ہونے والا نہ تھا کہ اس پر بھروسہ نہ کیا گیا ہے۔ وہ اپنے کام میں پوری قوت اور جوش سے مصروف ہو گیا۔ اپنے تقرر کے چند روز کے اندر اس نے وزارتِ خوراک کے ایک اہلکار کو جیل بھجوا دیا کیونکہ اس نے اناج کی درآمد کے کاغذات میں جعلسازی کی تھی۔ اس کی صفائی کی زد میں آنے والا اگلا شخص ایک لبنانی سرمایہ کار تھا جس کو زر مبادلہ کے قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں ملک بدر کر دیا گیا ۔ ایک ماہ بعد ایک ایسا واقعہ رونما ہوا جسے اگنا ٹیکس خود بھی ذاتی معرکہ سمجھتا تھا۔ یہ واقعہ تھا۔ پولیس کے سربراہ کی رشوت کے الزام میں گرفتاری۔ اس نا جائز آمدنی کو لاگوس کے شہری اس عہدہ کے لیے معمول کی بات سمجھتے تھے۔ جب چار ماہ بعد پولیس کے سربراہ کو ڈیڑھ سال قید کی سزادے کر جیل بھیج دیا گیا تو بالآخر لاگوس ٹائمز کو وزیر خزانہ کی خبر سامنے والے صفحہ پر دینا پڑی اور درمیانی صفحہ پر اخبار نے اگنا ٹینس کی صفائی کی مہم کے عنوان سے اداریہ لکھا۔ اگنائیس کی شہرت دن بدن بڑھتی گئی ۔ معاشرے کی صفائی کی مہم جاری رہی اور ایک کے بعد دوسرا بد عنوان گرفتار ہوتا گیا۔ وزیر موصوف سے ہر مجرم خوفزدہ رہنے لگا۔ حتی کہ شہر میں یہ بے بنیاد خبر گشت کرنے لگی کہ ملک کا سر براہ جنرل اوٹو بی بھی اپنے وزیر خزانہ کے زیر تفتیش ہے۔ وزیرخزانہ
اب دس کروڑ مالیت کے اوپر کے تمام غیر ملکی معاہدوں کی وہ خود پڑتال کرتا اور منظوری دیتا تھا۔ اگر چہ اس کے مخالفین اس کے ہر فیصلہ کی اچھی طرح چھان پھٹک کرتے تھے لیکن اس کے نام کوئی سکینڈل منسوب نہ ہو سکا۔
جب اگنا ٹیکس کا اس عہدہ پر دوسرا سال شروع ہوا تو نا اُمید اور مایوس شہریوں نے بھی اس کے کارناموں کا اعتراف کیا۔ اس وقت تک ملک کے سربراہ جنرل اوٹوبی کو اس پر کافی اعتماد ہو چکا تھا جب اس نے اگنا ٹیکس کو غیر رسمی طور پر مشاورت کے لیے طلب کیا۔
سر براہ مملکت نے وزیر خزانہ کو فوجی بیرک میں خوش آمدید کہا اور اپنے کمرے میں بیٹھنے کے لیے آرام دہ کرسی پیش کی ۔ اس کمرے سے پریڈ گراؤنڈ کا منظر صاف نظر آتا تھا۔
"ا گنا ٹیکس ! میں نے ابھی ابھی بجٹ کی تازہ رپورٹ پڑھی ہے۔ رپورٹ کا جو نتیجہ تم نے تحریر کیا ہے اس نے مجھے چونکا دیا ہے کہ قومی خزانے کو اب بھی سالانہ لاکھوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے جس کی وجہ غیر ملکی کمپنیوں کی طرف سے ایجنٹوں کو دی جانے والی رشوت کی بھاری رقوم ہیں ۔ کیا تم کچھ بتا سکتے ہو کہ کن لوگوں کی جیبوں میں یہ دولت جا رہی ہے؟ میں یہی جاننا چاہتا تھا ۔"
اگن ٹیکس اپنی نشست پر اکڑ کر بیٹھا تھا اور اس کی نگاہیں مسلسل سر براہ مملکت پرگڑی تھیں ۔
" مجھے شک ہے کہ اس دولت کا زیادہ تر حصہ سوس بینک کے نجی حسابات میں جمع ہو رہا ہے لیکن فی الحال میرے لیے ثبوت فراہم کرنا ممکن نہیں ہے۔“
"تو پھر میں تمہیں ہر وہ اضافی اختیار دینے کو تیار ہوں جس کی تمہیں ضرورت ہو۔ تا کہ تم حقائق معلوم کر سکو۔“
جنرل اوٹوبی نے کہا ” ان ملک دشمن افراد کی نشاندہی کے لیے جو طریقہ چاہو اختیار کرو۔ چاہے میری کا بینہ کے موجودہ اور سابقہ ارکان سے تفتیش شروع کر و۔ وہ چاہے کسی عہدہ پر فائز ہوں اور کتنے ہی با اثر ہوں تمہیں نہ ان سے ڈرنا چاہیے اور نہ ہی کسی کی طرفداری کرنی چاہیے۔“
"جنرل صاحب ! اس قسم کے مشن میں کامیابی کے لیے مجھے آپ کے دستخطوں سے جاری کیا گیا خصوصی اختیار نامہ درکار ہوگا ... "
" یہ اختیار نامہ آج شام چھ بجے تک تمہاری میز پر ہوگا ۔" سر براہ مملکت نے کہا۔
"اور خصوصی سفیر کا درجہ جب میں ملک سے باہر جاؤں۔“
"منظور"
" شکریہ" اگنا ٹیکس نے کہا اور یہ سمجھ کر کرسی سے اٹھا کہ انٹرویو ختم ہو چکا تھا۔
" تمہیں اس کی ضرورت بھی پڑسکتی ہے۔ " جنرل نے کہا اور وہ دونوں دروازے کی طرف بڑھنے لگے ۔ سربراہ نے اگنا ٹیکس کو چھوٹے سائز کا ایک خود کار پستول دیا۔
"کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ اب تمہارے دشمن بھی تقریباً میرے برابر ہیں ۔“
اگنا ٹیکس نے فوجی کے ہاتھ سے پستول لے لیا۔ اسے اپنی جیب میں ڈالا اور اپنا منہ بھینچ کر شکر یہ ادا کیا۔ دونوں کے درمیان مزید کسی لفظ کا تبادلہ ہوئے بغیر کارا گنا ٹیکس کو اس کی وزارت کی طرف لے گئی۔
سٹیٹ بینک نائیجیریا کے چیئرمین کے علم کے بغیر اور کس سینئر سول سرونٹ کی مداخلت کے بغیر اگنا ٹیکس نے جوش و خروش سے اپنا کام شروع کر دیا۔ وہ رات کو اکیلا ریسرچ کرتا اور دن کے وقت کسی سے اپنے نتائج بیان نہ کرتا۔ تین ماہ بعد وہ جھپٹنے کے لیے تیار تھا۔
وزیر خزانہ نے پیشگی پروگرام کے بغیر ملک سے باہر جانے کے لیے اگست کے مہینے کا انتخاب کیا۔ یہ وہ وقت تھا جب اکثر نائیجیرین چھٹی پر جا چکے تھے۔ اس لیے اُس کی غیر حاضری کسی تبصرہ کے قابل نہ ہوگی ۔ اس نے اپنے سیکرٹری سے کہا کہ اور لینڈو کی پرواز کے لیے اس کی بیوی ، دو بچوں اور خود اس کے لیے نشستیں مخصوص کرادے اور کرایہ اس کے ذاتی حساب سے ادا کیا جائے ۔
فلوریڈا پہنچ کر انہوں نے میریٹ ہوٹل میں قیام کیا۔ پھر اس نے اپنی بیوی کو وضاحت کے بغیر اتنا بتایا کہ وہ چند روز کام کے لیے نیو یارک جائے گا جس کے بعد باقی تعطیلات گزار نے ان کے پاس واپس آ جائے گا۔ اگلی صبح اگنا ٹیکس اپنے اہل خاندان کو ڈزنی کے حیرت کدہ میں چھوڑ کر نیو یارک کی طرف پرواز کر گیا۔ لاگارڈ یا ایئر پورٹ سے ٹیکسی لے کر وہ کینیڈی ایئر پورٹ گیا، وہاں کپڑے تبدیل کیے، واپسی کا ٹورسٹ ٹکٹ خریدا اور سوس ایئر کے ذریعہ جنیوا کے لیے خاموشی سے پرواز کر گیا۔
سوس دار الحکومت پہنچ کر اگنا ٹیکس نے ایک غیر معروف ہوٹل میں قیام کیا۔ وہاں پہنچ کر وہ بستر پر آٹھ گھنٹے تک گہری نیند سویا رہا۔ اگلی صبح ناشتہ پر اس نے بینکوں کی فہرست کا جائزہ لیا جو اس نے نائیجیریا میں ریسرچ کے دوران تیار کی تھی ۔ ہر نام اس نے اپنے قلم سے موٹے حروف میں تحریر کیا تھا۔ اگنا ٹیکس نے ایک بینک کا انتخاب کیا جس کی بلڈنگ ہوٹل کے بیڈ روم سے نظر آتی تھی۔ اس نے فون ملانے سے قبل دربان سے نمبر کی تصدیق کی ۔ چیئر مین نے بارہ بجے ملاقات کا وقت دیا۔
ایک پرانا بوسیدہ بریف کیس اُٹھائے اگنا ٹیکس وقت مقررہ سے چند منٹ قبل ہی پہنچ گیا جو ایک نائیجیرین کے لیے خلاف معمول تھا۔ اس نے خیال کیا کہ نوجوان شخص جس نے سلیٹی رنگ کا سمارٹ سوٹ ، اسی رنگ کی سلکی تک ٹائی اور سفید شرٹ پہن رکھی تھی ماربل ہال میں اس کے لیے منتظر تھا۔ اس نے جھک کروز برخزانہ سے اپنا تعارف چیئر مین کے پرسنل اسٹنٹ کے طور پر کرایا۔ اس نے بتایا کہ وہ اگنائیس کے ہمراہ چیئرمین کے دفتر تک جائے گا۔ وہ وزیر موصوف کو لے کر لفٹ میں سوار ہوا۔ دونوں نے گیارہویں منزل پر پہنچنے سے پہلے ایک لفظ بھی ادا نہ کیا۔ بینک کے اہل کار نے چیئر مین کے دروازے پر ہلکی سی دستک دی جس پر انہیں اندر جانے کی اجازت مل گئی۔
نائیجیریا کے وزیر خزانہ تشریف لائے ہیں جناب۔“ پرسنل اسٹنٹ نے اندر داخل ہوتے ہی کہا۔
چیئر مین اپنی کرسی سے اُٹھا اور چند قدم آگے بڑھ کر مہمان کا استقبال کیا۔ اگنا ئیٹس نے دیکھا کہ چیئر مین نے بھی سلیٹی رنگ کا سوٹ سلیٹی رنگ کی ریشمی نک ٹائی اور سفید قمیض پہن رکھی ہے۔
"صبح بخیر"، چیئر مین نے وزیر سے مخاطب ہو کر کہا ” آپ تشریف نہیں رکھیں گے؟“‘ چیر مین نے کمرے کے دوسری طرف نیچی شیشے کی میز کی طرف لے جاتے ہوئے کہا جس کے گرد آرام دہ کرسیاں پڑی تھیں ۔ ”میں نے اپنے اور آپ کے لیے کافی منگوائی ہے اگر آپ پینا پسند کریں ۔“
اگنا ٹیکس نے اثبات میں سر ہلایا، اپنا بوسیدہ بریف کیس اپنی کرسی کے قریب فرش پر رکھ دیا اور شیشے کے بڑے فریم والی کھڑکی کے باہر جھانکا۔ اس نے انتہائی خوبصورت فوارے کے شاندار نظارے پر چند تعریفی جملے کہے اور اس دوران ایک نوجوان عورت نے تینوں کو کافی بنا کر پیش کی۔ جب وہ نوجوان عورت کمرے سے باہر چلی گئی تو اگنا ٹیٹس نے کام کی بات شروع کی۔
” میرے ملک کے سربراہ نے مجھے کہا ہے کہ میں آپ کے بینک میں جا کر ایک غیر معمولی درخواست کروں“ اس نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہا۔
چیئر مین یا اس کے پرسنل اسٹنٹ کے چہرے پر حیرانی کی رمق تک ظاہر نہ ہوئی۔ مجھے صدر مملکت کی جانب سے یہ اعزاز بخشا گیا ہے کہ معلوم کروں کہ کون سے دو نائیجیرین شہریوں کے آپ کے بینک میں خفیہ حساب کھلے ہوئے ہیں ۔“
یہ اطلاع پانے پر چیئر مین نے لب کشائی کی ” مجھے یہ ظاہر کرنے کی آزادی حاصل نہیں ہے۔۔۔۔۔۔"
" مجھے اجازت دیں کہ میں اپنی بات پوری کرلوں ۔“ وزیر نے اپنی سفید پھیلی او پر اُٹھاتے ہوئے کہا۔ ” پہلے تو میں یہ واضح کرنا چاہوں گا کہ میں اپنی حکومت کی طرف سے مکمل اختیار لے کر آپ کے پاس آیا ہوں ۔ دوسرا لفظ ادا کیے بغیر اگنا ٹیکس نے اپنی اندرونی جیب سے ایک لفافہ نکال کر ہوا میں لہرایا۔ اس نے لفافہ چیئر مین کو دیا جس نے خط نکال کر آہستہ سے پڑھا۔
خط پڑھنے کے بعد بینکر نے اپنا گلا صاف کیا، " جناب مجھے افسوس ہے کہ اس خط کی میرے ملک میں کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔“ اس نے خط دوبارہ لفافہ میں ڈال کر اگنا ٹیکس کو واپس کر دیا اور سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے کہا البتہ مجھے اس امر میں ذرہ برابر شک نہیں کہ آپ کو اپنے صدر کی جانب سے بطور وزیر اور سفیر مکمل اختیار حاصل ہے لیکن اس سے بینک کی رازداری کے اصول پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ ہم کسی بھی حالت میں اپنے کھاتہ داروں کے نام ان کی اجازت کے بغیر ظاہر نہیں کرتے ۔ مجھے افسوس ہے کہ میں اس سلسلہ میں آپ کی کوئی مدد نہیں کر سکتا لیکن یہ بینک کے اصول ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ چیئر مین یہ سمجھ کر کھڑا ہو گیا کہ ملاقات اپنے انجام کو پہنچ چکی تھی لیکن اس نے اگنا ٹیکس جیسے پاک باز مہم جو سے کوئی سودے بازی نہ کی تھی۔
” میرے ملک کے سربراہ نے مجھے آپ کو یہ بتانے کا اختیار دیا ہے کہ میرے ملک اور سویٹزرلینڈ کے درمیان ہونے والا تمام لین دین آپ کے بینک کے ذریعہ ہوگا۔“
اگنا ٹیکس نے اپنے لہجہ میں نمایاں طور پر نرمی پیدا کرتے ہوئے کہا۔
"ہمیں آپ کے اعتماد پر فخر ہے ۔" چیئر مین نے کھڑے کھڑے جواب دیا۔
"لیکن مجھے یقین ہے کہ آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ ہم اپنے کھاتہ داروں کی راز داری کا اصول بدلنے کے قابل نہ ہیں۔“
اگنا ٹیکس نے یہ سن کر بھی ہمت نہ ہاری تھی اس صورت میں مسٹر گر بر مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہم جنیوا میں اپنے سفیر کو ہدایت دیں گے کہ وہ آپ کی وزارت خارجہ کو احتجاجی مراسلہ بھیجے کہ آپ ہمارے اپنے ہم وطنوں کے کوائف نہ دے کر عدم تعاون کے مرتکب ہو رہے ہیں۔“ اس نے ا۔ نے اپنے الفاظ کا اثر ڈالنے کے ڈالنے کے لیے قدرے توقف کیا اور پھر کہا ، "البتہ آپ اس مشکل اور پریشان صورت حال سے بچ سکتے ہیں اگر آپ مجھے مطلوبہ کوائف بتا دیں۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اپنی اطلاع کا ذریعہ کبھی ظاہر نہیں کریں گے۔“
آپ خوشی سے اس قسم کا احتجاجی مراسلہ بھیج دیں۔ جناب مجھے یقین ہے کہ ہمارے وزیر خارجہ آپ کے سفیر کو سفارتی زبان کی تمام تر شائستگی کے ساتھ بتائیں گے که سوس قانون کے تحت وزارت خارجہ اس قسم کے انکشاف کا مطالبہ کرنے کی مجاز نہیں ہے۔
"اگر ایسی صورت ہے تو میں اپنی وزارت تجارت کو ہدایت جاری کروں گا کہ سوس باشندوں کا نائیجیریا کے ساتھ ہر قسم کا لین دین اس وقت تک بند کر دیا جائے جب تک ہمارے کھاتہ داروں کے نام ظاہر نہ کیے جائیں ۔ "
"جناب یہ آپ کا اختیار ہے" ، چیئر مین نے اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے کہا۔ ”اور ہم ان تمام معاہدوں پر نظر ثانی کر سکتے ہیں جن پر آپ کے ہم وطن نائیجیریا میں بات چیت کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ میں ذاتی طور پر اس امر کا خیال کروں گا کہ پینلٹی کی شقوں کی پرواہ نہ کی جائے ۔“
” کیا آپ یہ فیصلہ کرنے میں قدرے عجلت نہیں برتیں گے؟“
مسٹر گر بر میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اس فیصلہ میں ایک منٹ کی تاخیر بھی نہ کی من جائے گی۔" اگنا ٹیکس نے کہا ، "اگر وہ نام جاننے کے لیے مجھے آپ کے ملک کو گھٹنوں کے بل لانا پڑا تو میں رحم کے جذبہ سے مغلوب نہ ہوں گا ۔“
"ایسا ہی ہونے دیں۔" وزیر صاحب چیئر مین نے جواب دیا ، "لیکن میں اب بھی بینک کی راز داری کے اصول میں تبدیلی نہ کر سکوں گا۔“
"اگر صورت بدستور رہتی ہے جناب تو میں آج ہی اپنے سفیر کو ہدایت جاری کروں گا کہ جنیوا میں سفارت خانہ بند کر دیا جائے اور لاگوس میں سوس سفیر کو نا پسندیدہ شخصیت قرار دے دیا جائے ۔“
پہلی بار چیئرمین کے ماتھے پر حیرت کی لکیریں نمودار ہوئیں۔
"مزید برآں میں لندن میں پریس کانفرنس بلاؤں گا ۔" اگنا ٹیکس نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا ” تمام دنیا کے پریس کو پتہ چل جائے گا کہ میرے ملک کے صدر نے اس بینک کے رویہ پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ایسی بدنامی کے بعد آپ کے بہت سارے کھانہ دار اپنے حسابات بند کر دیں گے۔ کئی کھاتہ دار اپنے حسابات دوسرے بینکوں میں لے جائیں گے۔“
وزیر نے تھوڑی دیر انتظار کیا لیکن چیئر مین نے کسی رد عمل کا اظہار نہ کیا۔
" آپ نے میرے لیے اور کوئی راستہ نہیں چھوڑا۔" اگنا ٹیکس نے اپنی کرسی اُٹھتے ہوئے کہا۔ چیئر مین نے اپنا ہاتھ یہ سمجھ کر آگے بڑھایا کہ بالآخر وزیر نے جانے کا فیصلہ کر لیا ہے لیکن جب اگنا ٹیکس نے اپنے کوٹ کی جیب میں ہاتھ ڈال کر چھوٹا سا پستول نکال لیا تو چیئر مین ٹھٹک کر رہ گیا۔ جب نائیجیریا کے وزیر خزانہ نے آگے بڑھ کر پستول کی نالی چیئر مین کی کنپٹی پر رکھ دی تو سوس بینک کے دونوں افسروں کی رگوں میں خوف سے خون منجمد ہو گیا۔
"مسٹر گر بر مجھے ان ناموں کی ضرورت ہے اور اب تک آپ کو معلوم ہو جانا چاہیے کہ اس سے کم پر میں نہ مانوں گا۔ اگر تم فوری طور پر وہ نام فراہم نہیں کرو گے تو میں تمہارا بھیجا اُڑا دوں گا۔ سمجھے؟“
چیئر مین نے آہستہ سے اثبات میں سر ہلایا۔ اس کے ماتھے پر پسینے کے قطرے نمودار ہو گئے اور تمہارا اور تمہارا اسٹنٹ میرا اگلا شکار ہوگا اگنا ٹیکس نے نوجوان اسٹنٹ کی طرف رخ کر کے کہا جو چند قدم کے فاصلے پر جامد اور خاموش کھڑا تھا۔ اگنا ٹیکس نے نوجوان کی طرف دیکھتے ہوئے نرمی سے کہا ” مجھے ہر اس نائیجیرین کا نام دو جس کا اس بینک میں حساب کھلا ہے ورنہ میں تمہارے چیئر مین کا بھیجا اُڑا کر اس نرم اور قیمتی قالین پر بکھیر دوں گا اس کا لہجہ پھر سخت ہو گیا تھا۔
نوجوان اسسٹنٹ نے چیئر مین کی طرف دیکھا جواب کا نپ رہا تھا لیکن اس نے واضح طور پر کہا ” پیٹر ! یہ ناممکن ہے۔“
"آپ درست کہتے ہیں۔" اسٹنٹ نے سرگوشی کی۔
آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ میں نے آپ کو ہر قسم کا موقع نہیں دیا اگنا ٹیکس نے ہاتھ پیچھے ہٹاتے ہوئے کہا۔ اب پسینہ چیئر مین کے چہرے سے نیچے بہہ رہا تھا۔ نوجوان اسٹنٹ نے اپنی نگاہیں پھیر لیں کیونکہ وہ خوف کی حالت میں پستول کے فائر کا منتظر تھا۔
بہت خوب! اگنائیکس نے چیئر مین کے سر سے پستول ہٹاتے ہوئے کہا اور اپنی نشست پر بیٹھ گیا ۔ دونوں بینک افسران ابھی تک خوف سے کانپ رہے تھے اور بولنے کے قابل نہ تھے۔
وزیر نے اپنا بوسیدہ بریف کیس کرسی کے پاس سے اُٹھایا اور اپنے سامنے شیشے کی میز پر رکھ دیا۔ اس نے دونوں طرف کے بکل دبائے اور بریف کیس کا ڈھکنا کھل کر او پر ہو گیا۔
دونوں بینک افسروں نے نیچے دیکھا جہاں سوسو ڈالر کے نوٹ سلیقے سے قطاروں میں رکھے تھے۔ بریف کیس کا ہر انچ نوٹوں کی گڑیوں سے بھرا تھا۔ چیئر مین نے فوری طور پر اپنے ذہن میں اندازہ لگایا کہ کل رقم غالبا پچاس لاکھ ڈالر کے لگ بھگ تھی۔
اگنا ٹیکس بولا ” جناب میرا آپ کے ہاں کھاتہ کھولنا کیسا رہے گا؟“
اصل عنوان : Clean Sweep Ignatius
مصنف :
جیفری ہاورڈ آرچر، ویسٹن-سپر-میئر کے بیرن آرچر (پیدائش 15 اپریل 1940) ایک انگریز ناول نگار اور سابق سیاستدان ہیں ۔ وہ 1969 سے 1974 تک لاؤتھ (لنکن شائر) کے ممبر پارلیمنٹ (ایم پی) رہے، لیکن ایک مالیاتی اسکینڈل کے بعد دوبارہ الیکشن نہیں لڑے جس نے انہیں تقریباً دیوالیہ کر دیا تھا۔
آرچر نے ایک ناول نگار کے طور پر اپنی قسمت کو زندہ کیا۔ ان کا ناول کین اینڈ ایبل (1979) دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں سے ایک ہے، جس کی دنیا بھر میں ایک اندازے کے مطابق 34 ملین کاپیاں فروخت ہوئیں مجموعی طور پر ان کی کتابوں کی دنیا بھر میں 320 ملین سے زیادہ کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

افسانہ نمبر 642 : زندگی کی صبح || تحریر : پرل ایس بک (امریکہ) || مترجم : یوسف ظفر

رابندر ناتھ ٹیگور کا افسانہ : کابلی والا (Kabuliwala)

افسانہ نمبر 688 : ہیڈ ماسٹر || تحریر : پی پدمراجو (بھارت) || اردو ترجمہ : حنظلة خلیق