زہرہ سعید (افغانستان) کا افسانہ : سکینہ کی چوڑیاں (Sakeena’s Bangles)

عالمی ادب کے اردو تراجم (انتخاب افسانہ) افسانہ نمبر 517 : سکینہ کی چو ڑیاں افسانہ نگار : زہرہ سعید (افغانستان) مترجم : خالد فرہاد (سیالکوٹ) جب میں دس سال کی تھی، میری ہم عمر ایک سہیلی تھی جس کا نام سکینہ تھا۔ جب ہم دوست تھیں، اس وقت میرے خاندان میں چھ بیٹیاں تھیں۔ تب تک میرے دونوں چھوٹے بھائی پیدا نہیں ہوئے تھے۔ سکینہ سات شادی شدہ بھائیوں کی اکلوتی بہن تھی۔ اس کا گھر ہمارے مکان کے بالکل سامنے تھا۔ اس کے ابا بہت سخت تھے اس لئے سکینہ کو گھر سے باہر زیادہ دیر تک کھیلنے کی اجازت نہیں تھی۔ جب وہ اپنے گھر کا کام نپٹا لیتی، اس کی ماں تبھی اسے ہمارے گھر کے احاطے میں آنے دیتی، جبکہ اس کے ابا اس وقت قیلولہ کر رہے ہوتے۔ ایک خشک برساتی نالہ تھا جو ہمارے گھروں کو جوڑتا تھا۔ سال میں محض دو بار اس میں پانی آتا اور وہ بھی کم کم ہی۔ نالے کے بغل میں سکینہ کے گھر کی دیوار میں ایک تنگ روزن تھا۔ یہ اس کے رینگ کر گزرنے کے لئے کافی تھا۔ اسے میری بڑی بہن نے سکینہ کے لیے دریافت کیا تھا۔ سکینہ کا باپ جب خراٹے لینے لگتا، وہ ہماری طرف رینگ آتی اور ہمارے ساتھ کھیلتی کودتی۔ میر...